اسلامی جمہوریہ پاکستان زندہ باد

Pages

Sunday, 22 July 2012

کھیوڑہ کانمک: انسانی صحت کیلئے وائٹ گولڈ

اعتدال سے نمک کا استعمال بیشتر امراض میں موثر ہے

 نمک کی زیادتی' ہائی بلڈ پریشر'امراض قلب اور فالج وغیرہ کا باعث بنتی ہے

 حکیم قاضی ایم اے خالد


 اعتدال سے نمک کا استعمال بیشتر امراض سے بچاؤ میں موثر ہے تاہم نمک کی زیادتی سے ہائی بلڈ پریشر'امراض قلب اور فالج وغیرہ وقوع پذیر ہو سکتے ہیں ۔کسی بھی قسم کے فلو میں نمکین پانی ناک میں ڈالنے سے فائدہ کرتاہے ۔گلے کی سوزش میں نمکین پانی کے غرارے مفید تدبیر ہے ۔لو بلڈ پریشر میںنمک فوری اثر کرتا ہے ۔گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کے لئے پاکستان کاچٹانی نمک انتہائی مفید ہے۔ نمک متعدد زہروں کا تریاق ہے۔سلور نائٹریٹ کو غیر محلول کلورائیڈ میں تبدیل کرکے اسے غیر موثر کر دیتا ہے۔طبیب اعظم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے نمک کا محلول بچھو کاٹنے پر استعمال فرمایا۔نمک نظام ہضم سے متعلق بیشتر امراض میں فائدہ مند ہے لیکن اس کی روزانہ مقدار خوراک ایک سے تین گرام ہے اس سے زیادہ مقدار امراض کا باعث بن سکتی ہے ۔جدید تحقیقات کے مطابق نمک دمہ' ملیریا'ٹائیفائڈ'جوڑوں کے درداور کئی جلدی امراض میں فائدہ مند پایا گیا ہے کھیوڑہ کا نمک انسانی صحت کیلئے وائٹ گولڈ کی حیثیت رکھتا ہے حال ہی میں بھارت کی الہ آباد یونیورسٹی کے شعبہ طبیعیات میںایک ریسرچ سرانجام دی گئی ہے تحقیقی ٹیم کے سربراہ اور بھارت کے اپہل اسپتال واراناسی میں تعینات ممتاز ماہرِ گردہ ڈاکٹر پردیپ کمار رائے کی اس ریسرچ کے مطابق چٹانی نمک میں سوڈیم اور پوٹاشیم کا ارتکاز 38سے پانچ فی صد کے تناسب سے ہے جو کہ کسی بھی دستیاب نمک کے مقابلے میں گردے کے مریضوں کی ضروریات سے بہتر مطابقت رکھتا ہے ۔دیگر ذرائع سے تیارشدہ نمک میں سوڈیم یا پوٹاشیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس کے ضمنی اثرات بلند فشار خون اور امراضِ قلب کا سبب بنتے ہیں۔ لیکن پاکستانی چٹانی نمک میں ان عناصر کی مقدار بہترین انداز سے متوازن ہوتی ہے۔یہ تحقیقی رپورٹ ''اسپرنگر''لندن میں شائع ہوئی ہے۔یاد رہے کہ ایشیا میں چٹانی نمک کے بڑے ذخائر پاکستان کے صوبہ پنجاب میں دارالحکومت اسلام آباد سے 200کلومیٹر کے فاصلے پر جنوب میں واقع کھیوڑہ نمک کی کانوں میں ہیں۔ وہاں نمک کے ذخائر کا تخمینہ 22کروڑ ٹن لگایا گیا ہے۔ یہ دنیا میں نمک کی دوسری بڑی کان ہے۔ پولینڈ میں وائلیکز کی کان سب سے بڑی ہے۔ایک وفاقی ادارے پاکستان معدنی ترقیاتی کارپوریشن (پی ایم ڈی سی)کے زیرِ انتظام ہر برس کھیوڑہ کی کان سے 325,000ٹن نمک نکالا جاتا ہے۔ماہرینِ ارضیات کے تخمینے کے مطابق کھیوڑہ میں پائے جانے والے چٹانی نمک کی عمر تقریبا 60کروڑ برس ہے۔حال ہی میں حکومت نے کان کو ایک سیاحتی مقام کی حیثیت سے ترقی دینا شروع کی جس کے لئے زمین کی سطح پر واقع مرکزی سرنگ کو ایک ریستوران کی شکل دی گئی ہے۔ ہر برس ہزاروں ملکی و غیر ملکی سیاح کھیوڑہ کی کانوں کی سیر کرنے آتے ہیں۔اس کے اندر اہم دلچسپیوں میں تالاب اور ایک مسجد شامل ہیں جہاں مختلف رنگوں کے چٹانی نمک کی اینٹوں سے کھوکھلی دیواریں بنائی گئی ہیں جو کہ روشنی میں بہت خوبصورت دکھائی دیتی ہیں۔دمہ کے مریضوں کے لئے کان کے اندر ایک اسپتال قائم کرنے کا منصوبہ پاکستان معدنی ترقیاتی کارپوریشن کے زیر غورہے۔
٭…٭…٭

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔